کراچی(پبلک پوسٹ)بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ میں ٹرافی نہ ملنے کا معاملہ آئی سی سی میں اٹھانے کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی کے ہاتھوں سے ٹرافی نہیں لیں گے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ صاحب ٹرافی اور میڈلز اٹھا کر اپنے ہوٹل لے جائیں۔ یہ رویہ غیر متوقع اور بچگانہ ہے۔ ہم اس معاملے پر نومبر میں دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں سخت احتجاج کریں گے۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیوجیت سیکیا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایشیا کپ کی چیمپئن ہونے کے ناطے بھارتی ٹیم ٹرافی حاصل کرے گی، اسے کوئی نہیں روک سکتا۔ اس طرح کے متعصبانہ رویہ کے بعد محسن نقوی کو مستقبل میں بورڈ کے کسی بھی اہم عہدے پر فائز ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم کسی ایسے شخص سے ٹرافی وصول نہیں کرسکتی جو ہمارے ملک کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ محسن نقوی نہ صرف اے سی سی کے صدر ہیں بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور ملک کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری نے بھارتی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ٹورنامنٹ کے دوران تمام میچز میں کامیابی حاصل کی۔ بھارت نے گروپ اسٹیج میں تمام سات میچ جیتے اور پاکستان کے خلاف تینوں مقابلوں میں کامیابی حاصل کی، یہ ایک بڑی اور تاریخی کامیابی ہے۔
دیوجیت سیکیا نے کہا کہ بی سی سی آئی نے حکومت کی پالیسی کے مطابق پاکستان کیخلاف میچز میں حصہ لیا۔ دوطرفہ سیریز میں ہم پاکستان یا کسی بھی دشمن ملک سے نہیں کھیلتے لیکن انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں شرکت حکومت کی پالیسی کے تحت لازمی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم ان ٹورنامنٹس میں شرکت نہ کریں تو ہماری دیگر کھیلوں کی فیڈریشنز پر بین الاقوامی پابندیاں لگ سکتی ہیں، اسی لیے ہم نے حکومت کے فیصلے کے مطابق حصہ لیا، چاہے اس پر کسی جانب سے تنقید کیوں نہ ہو۔