دوائی یا زہر؟ بھارتی عدالت نے ڈاکٹروں کو لکھائی درست کرنے کا حکم دے دیا

نئی دہلی: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ڈاکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ نسخے واضح اور پڑھنے کے قابل لکھیں، تاکہ مریض اور فارماسسٹ دوا کے نام میں غلطی نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ ناقابلِ فہم نسخہ مریض کی زندگی اور موت کے درمیان فرق ڈال سکتا ہے۔

عدالت نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ میڈیکل کالجز میں خوشخطی کے اسباق شامل کیے جائیں اور دو سال کے اندر ڈیجیٹل نسخے لازمی بنائے جائیں۔ اس دوران تمام ڈاکٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نسخے بڑے حروف (کیپیٹل لیٹرز) میں لکھیں۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وہ عدالتی حکم پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی بدخطی صرف سہولت یا خوبصورتی کا معاملہ نہیں بلکہ جان لیوا غلطیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

عالمی رپورٹس کے مطابق صرف امریکا میں 1999 تک ہر سال 7 ہزار اموات ڈاکٹروں کی بدخطی کی وجہ سے ہوتی تھیں۔ بھارت میں بھی کئی کیسز سامنے آچکے ہیں جہاں نسخوں کی غلط پڑھائی کی وجہ سے مریضوں کو سنگین نقصان پہنچا۔

Check Also

ملائیشیا؛ کرپشن الزامات پر آرمی چیف کوجبری رخصت پر بھیج دیا گیا؛ تحقیقات شروع

ملائیشیا کے آرمی چیف جنرل تن سری محمد حافظ الدین جنتن کو کرپشن اور منی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *