کراچی (پبلک پوسٹ)جامعہ کراچی میں المناک حادثہ — پوائنٹ کی زد میں آکر طالبہ جاں بحق، ورثا نے ڈرائیور کو معاف کردیا
عینی شاہدین کے مطابق طالبہ پوائنٹ سے اترنے کے دوران پھسل کر نیچے گریں، اسی لمحے بس آگے بڑھ گئی جس کے باعث وہ زخمی ہوئیں۔ انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں۔
حادثے کے بعد جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات کے طلبہ نے احتجاج کیا اور ملوث ڈرائیور کے خلاف کارروائی، جامعہ کی ٹرانسپورٹ سروس میں حفاظتی اقدامات اور طالب علموں کے لیے بہتر سہولتوں کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں این ای ڈی یونیورسٹی کے شعبہ ٹرانسپورٹ کے انچارج اور دو طالب علم شامل کیے گئے ہیں، جبکہ شعبہ کرمنالوجی کی نائمہ سعید کو کمیٹی کی کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی واقعے کے اسباب، پوائنٹ اسٹاف کی ذمہ داری اور حفاظتی نظام کی خامیوں سے متعلق جامع رپورٹ پیش کرے گی۔پولیس کے مطابق حادثے کے بعد پوائنٹ کے ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم متوفیہ کے ورثا نے ہنگامہ آرائی کے بعد ڈرائیور کو معاف کرتے ہوئے رہا کروا دیا۔ ورثا نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ کسی قسم کی قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔
پولیس نے بتایا کہ ورثا مقدمہ درج کرانے سے بھی انکاری ہیں، جبکہ ڈرائیور اس وقت اسپتال میں موجود ہے۔
جامعہ کراچی انتظامیہ نے طلبہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تحقیقات شفاف انداز میں کی جائیں گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹرانسپورٹ سسٹم میں حفاظتی اقدامات کو بہتر بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ جامعہ کراچی میں اس سے قبل بھی ٹرانسپورٹ کے ناقص انتظامات اور پوائنٹوں کی خستہ حالی کے باعث طلبہ نے متعدد بار احتجاج کیا تھا، تاہم انتظامیہ کی جانب سے خاطر خواہ اقدامات نہ کیے جانے پر اب یہ افسوسناک سانحہ پیش آیا۔
THE PUBLIC POST