سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت وار کردیے۔
ایک بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت میں محبت جہاد، زمین جہاد، ووٹ جہاد اور گائے جہاد کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف نریندر مودی کی حکومت افغان طالبان سے تعلقات مضبوط کر رہی ہے اور افغانستان کی تعمیر نو کےلیے امداد و تعلیمی وظائف دے رہی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے یہ بھی کہا کہ دوسری طرف بی جے پی حکومت اپنے ہی ملک میں مسلمانوں کے وظائف ختم اور مدارس بند کر رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا مسلمانوں کے ساتھ یہ دہرا معیار دنیا سے دوستی اور اپنے ملک میں ناانصافی کے برابر ہے۔