ایبٹ آباد میں ڈی ایچ کیو اسپتال کی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے قتل کیس کا مرکزی ملزم شمریز مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔ ملزم واقعے کے بعد سے مفرور تھا اور پولیس کو طویل عرصے سے مطلوب تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون الرشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا مرکزی ملزم شمریز پولیس مقابلے کے دوران گولی لگنے سے مارا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے ڈاکٹر وردہ کو گلہ دبا کر قتل کیا تھا اور واردات کے بعد فرار ہو گیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹر وردہ کے قتل کے بعد سے مرکزی ملزم شمریز کا مسلسل تعاقب کیا جا رہا تھا۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ ملزم ٹھنڈیانی روڈ سے مظفر آباد کی جانب جا رہا ہے، جس پر پولیس نے اس کا پیچھا کیا۔ میرا رحمت خان کے قریب کنڈ کے مقام پر پولیس کو دیکھتے ہی ملزم نے فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ملزم اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا، جبکہ اس کے دیگر ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈی ایچ کیو اسپتال ایبٹ آباد کی ڈاکٹر وردہ مشتاق کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر وردہ نے دو سال قبل اپنی ایک سہیلی کے پاس 67 تولہ سونا بطور امانت رکھوایا تھا، جس کی واپسی کے مطالبے پر انہیں اغوا کیا گیا اور بعد ازاں قتل کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں اور مزید پیش رفت جلد سامنے آنے کا امکان ہے۔
THE PUBLIC POST