سردی کے موسم  میں بازار جیسے کرسپی پکوڑے کیسے بنائیں؟ جانیے!

پاکستانی گھرانوں میں پکوڑے صرف ایک شام کی چائے کے ساتھ کا معمول نہیں بلکہ ایک روایتی لطف بھی ہیں جو ہر موسم خاص طور پر سردیوں کے دنوں کو مزید خوشگوار بنا دیتے ہیں۔

اگرچہ پکوڑے بنانا بظاہر آسان کام ہے، لیکن انہیں باہر سے کرسپی اور اندر سے نرم بنانا ہمیشہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتا۔ پکوڑوں کا اصل مزہ ان کے کرنچ میں ہے۔ مکمل کرسپی بیٹر بنانے کے چند اہم اصول اپنا کر ہم گھر پر بھی بازار جیسے ذائقے کے ساتھ پکوڑے تیار کر سکتے ہیں۔

کرسپی پکوڑوں کی بنیاد اچھا بیسن ہے، مگر صرف بیسن کافی نہیں ہوتا۔ ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ پکوڑوں کے بیٹر میں صرف پانی ملانے کے بجائے تھوڑا سا کارن فلار یا چاول کا آٹا شامل کیا جائے تو پکوڑوں میں قدرتی کرنچ آ جاتا ہے۔ یہ دونوں اجزا بیسن کو ہلکا بھی کرتے ہیں اور تلے جانے کے دوران پکوڑے زیادہ دیر تک کرسپی رہتے ہیں۔

بیٹر تیار کرتے وقت اس کی گاڑھا پن بہت اہم ہوتا ہے۔ بہت پتلا بیٹر پکوڑوں کو تیل میں ٹوٹنے کا سبب بنتا ہے جب کہ زیادہ گاڑھا بیٹر پکوڑے سخت کر دیتا ہے۔ اس لیے بیٹر کو اس حد تک رکھنا چاہیے کہ چمچ سے ڈالنے پر بہے بھی اور گرنے کے بعد شکل بھی برقرار رہے۔

پکوڑے کرسپی نہ بننے کی سب سے بڑی وجہ تیل کا درجہ حرارت غلط ہونا ہے۔ تیل اگر بہت گرم ہو تو پکوڑے باہر سے جل جاتے ہیں مگر اندر سے کچے رہ جاتے ہیں اور اگر تیل ٹھنڈا ہو تو پکوڑے زیادہ تیل جذب کر کے نرم پڑ جاتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ بہترین نتائج کے لیے درمیانی آنچ پر مسلسل تیل گرم رکھنا ضروری ہے۔ پکوڑے ڈالنے سے پہلے تیل میں تھوڑی مقدار بیٹر ڈال کر چیک کر لیا جائے۔ اگر وہ فوراً اوپر آ جائے تو تیل مناسب گرم ہے۔

اجزا میں نمک اور مسالوں کی مقدار بھی ذائقے پر اثر انداز ہوتی ہے۔

پکوڑوں میں کُٹی ہوئی سبز مرچیں، دھنیا، زیرہ اور ہلکی لال مرچ شامل کی جائے تو ذائقہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ یا درکھیں کہ بیٹر کو زیادہ دیر پڑا رہنے دینا بھی مناسب نہیں ہوتا کیوں کہ اس سے بیٹر پانی چھوڑ دیتا ہے اور پکوڑے نرم پڑ جاتے ہیں۔ تازہ بیٹر اور تازہ تلا ہوا پکوڑا ہی وہ مطلوبہ کرنچ فراہم کرتا ہے جس کا ذائقہ دیر تک یاد رہتا ہے۔

کرسپی پکوڑوں کے لیے ایک اور چھوٹا مگر اہم راز یہ ہے کہ تلنے کے فوراً بعد انہیں کچن ٹاول پر رکھا جائے تاکہ اضافی تیل جذب ہو جائے۔ اس سے پکوڑے نہ صرف ہلکے محسوس ہوتے ہیں بلکہ زیادہ دیر تک گرم اور کرنچی رہتے ہیں۔

گرم چائے کے ساتھ یا شام کے ہلکے اسنیک کے طور پر یہ ڈیپ فرائیڈ کلاسک ہر گھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ درست طریقہ اپنانے سے پکوڑے ہمیشہ بہترین بنتے ہیں۔

Check Also

کھانا پکانے میں کون سا تیل صحت کے لیے بہتر ہے؟

گھریلو باورچی خانے میں کھانا پکانے کا تیل ایک لازمی جزو ہے، مگر آج کل …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *