اسلام آباد(پبلک پوسٹ)اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران سی ڈی اے کی جانب سے نالوں اور آبی گزر گاہوں پر پلاٹ الاٹ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام آباد کے علاقے مارگلہ ٹاؤن اور آرچرڈ اسکیم کے رہائشیوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، دوران سماعت سی ڈی اے کی جانب سے نالوں اور آبی گزر گاہوں پر پلاٹ الاٹ کرنے کا انکشاف کیا گیا۔
جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے سی ڈی اے سے پلاٹس کی تفصیلات طلب کرلیں، عدالت نے کہا کہ سی ڈی اے لے آؤٹ کے ساتھ بتائے کہ آبی گزر گاہوں اور نالوں پر کیسے پلاٹ بنائے گئے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے وکیل کاشف علی ملک ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ سیلابی صورتحال کے باوجود سی ڈی اے نالوں اور آبی گزر گاہوں پر پلاٹ الاٹ کر رہا ہے، بہت سارے رہائشی علاقے آج کل پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
عدالت نے سی ڈی اے سے لے آؤٹ پلان اور آبی گزر گاہوں پر پلاٹ الاٹ کرنے کی تفصیلات طلب کرلیں اور کیس کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
THE PUBLIC POST