دبئی (پبلک پوسٹ اپیشل رپورٹ) دبئی کے پوش علاقوں میں خواتین کو نوکری کا جھانسہ دے کر جنسی استحصال کرنے والے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔ بی بی سی کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اس نیٹ ورک کا سرغنہ یوگنڈا سے تعلق رکھنے والا چارلس ’ایبی‘ مویسیگوا ہے جسے دبئی پولیس نے العویر جیل میں حراست میں رکھا ہے۔
انٹرپول کی جانب سے جاری ریڈ نوٹس پر کارروائی کرتے ہوئے مویسیگوا کو گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق وہ خواتین کو سپر مارکیٹ یا ہوٹل کی ملازمت کا وعدہ کر کے دبئی بلاتا اور پھر انہیں قرض اور دھمکیوں کے ذریعے ذلت آمیز جنسی عمل پر مجبور کرتا تھا۔ متاثرہ خواتین نے دعویٰ کیا کہ اکثر گاہک غیر ملکی امیر افراد تھے جو شرمناک اور غیر انسانی مطالبات کرتے تھے۔
تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ نیٹ ورک سے منسلک یوگنڈا کی دو خواتین بلند عمارتوں سے گرنے کے بعد مشتبہ حالات میں ہلاک ہوئیں۔ دبئی پولیس نے ان واقعات کو خودکشی قرار دیا تاہم متاثرہ خاندانوں نے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے مزید شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
چارلس مویسیگوا اپنی گرفتاری سے قبل دعویٰ کرتا رہا کہ وہ صرف تقریبات کے لیے خواتین کا انتظام کرتا ہے، تاہم متاثرہ خواتین اور نیٹ ورک کے سابق اراکین نے اس کے دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے۔ یو اے ای حکام کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
THE PUBLIC POST