کراچی (رپورٹ: صباحت رضا زیدی) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) میں پوسٹ گریجویٹ پروگرامز کی رجسٹریشن کے دوران 20 کروڑ روپے کی بھاری فیس غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس نے ادارے کے مالی و انتظامی امور پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران ملک کی تقریباً 20 یونیورسٹیوں نے اپنے پوسٹ گریجویٹ کورسز رجسٹرڈ کرائے، تاہم کسی ایک ادارے نے بھی 8 لاکھ روپے فی پروگرام کے حساب سے لازمی کمپری ہینسو انسپیکشن فیس (CIF) ادا نہیں کی۔ یوں مجموعی طور پر کونسل کو 20 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
یہ سنگین غفلت اس وقت سامنے آئی جب کراچی کی ایک یونیورسٹی نے 20 پروگرامز کی رجسٹریشن کرانے کی درخواست دی اور پی ایم ڈی سی کے ڈپٹی رجسٹرار ڈاکٹر حبیب اللہ نے اشارہ کیا کہ یونیورسٹی نے لازمی فیس جمع نہیں کرائی۔ اس کے بعد ریکارڈ کھنگالا گیا تو انکشاف ہوا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران کسی ادارے سے یہ فیس وصول ہی نہیں کی گئی۔
پی ایم ڈی سی کے قواعد و ضوابط کے مطابق فی کورس 3 لاکھ روپے سیکریٹریٹ چارجز، 8 لاکھ روپے سی آئی ایف، ایک لاکھ روپے درخواست فیس اور ڈیڑھ لاکھ روپے انسپکٹر چارجز وصول کرنا لازم ہے۔ حکام کے مطابق دیگر فیسیں تو لی جاتی رہیں مگر سی آئی ایف پر مسلسل خاموشی اختیار کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنا بلکہ تین مختلف رجسٹرارز کے دور پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے کہ آخر یہ فیس کیوں نظر انداز ہوتی رہی۔ سینئر عہدیداروں کا مؤقف ہے کہ وفاقی حکومت کو فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے اور اس خطیر رقم کی وصولی کے ساتھ ساتھ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا ناگزیر ہے۔
پی ایم ڈی سی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ رقم اب کسی بھی صورت یونیورسٹیوں کے پاس نہیں رہے گی اور جلد ہی مکمل وصولی یقینی بنائی جائے گی۔
