اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی روک لیا، 500 کارکنان گرفتار

اسرائیلی فورسز نے امدادی سامان سے لدے جہازوں کے قافلے کی آخری کشتی کو بھی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش میں روک لیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق “مارینیٹ” (Marinette) نامی اس کشتی پر پولینڈ کا پرچم لہرا رہا تھا اور اس پر 6 رضاکار سوار تھے جن کا تعلق جرمنی، ترکی، عمان اور آسٹریلیا سے ہے۔

یہ کشتی غزہ کے ساحل سے صرف 42.5 ناٹیکل میل کی دوری پر تھی کہ اسرائیلی بحریہ نے اسے روک کر اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا اور تمام رضاکاروں کو بھی حراست میں لے لیا۔

فلوٹیلا کے منتظمین نے بتایا کہ خوراک اور ادویات سے لدے 43 کشتیوں پر مشتمل اس بحری بیڑے کی تمام کشتیاں اور اس میں سوار تمام 500 رضاکاروں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

ان رضاکاروں میں دنیا کے نامور وکلا، پارلیمانی نمائندے اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔ عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ گرفتار رضاکاروں کو صحرائے نقب کی کیچزیوت جیل (Ketziot prison) منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں وہ ڈی پورٹیشن مکمل ہونے تک قید رہیں گے۔ اب تک متعدد یورپی شہریوں کو واپس بھیجنے کی تیاری کی جا چکی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور جنگ زدہ علاقے میں محصور فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کی ہر کوشش کو جارحیت سے روک رہا ہے۔

Check Also

راکھی ساونت نے وہ کر دکھایا جو کوئی دوسرا اسٹار نہ کر سکا

بالی ووڈ اداکارہ و رقاصہ راکھی ساونت نے وہ کر دکھایا جو کوئی دوسرا اسٹار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *