استنبول: ترکیہ میں ایک انوکھا مقدمہ اس وقت خبروں کی زینت بن گیا جب عدالت نے ایک شخص کو اپنی سابقہ بیوی کو ہر تین ماہ بعد بلیوں کی دیکھ بھال کے لیے 10 ہزار لیرا (تقریباً 67 ہزار پاکستانی روپے) ادا کرنے کا پابند کیا۔
ترک میڈیا کے مطابق استنبول کے رہائشی بوگرا (Bugra) اور اس کی سابقہ اہلیہ ایزگی (Ezgi) نے شادی کے دو سال بعد طلاق لے لی۔ دونوں کے پاس مشترکہ طور پر دو بلیاں تھیں، جن کی ملکیت طلاق کے بعد ایزگی کو مل گئی۔
طلاق کے تصفیے میں فیصلہ کیا گیا کہ بوگرا آئندہ 10 سال تک ہر تین ماہ بعد بلیوں کی دیکھ بھال کے لیے 10 ہزار لیرا ادا کرے گا، جبکہ رقم میں وقت کے ساتھ افراطِ زر کے مطابق اضافہ یا کمی بھی ممکن ہوگی۔ بلیوں کی اوسط عمر کو دیکھتے ہوئے یہ مدت 10 سال کے لیے مقرر کی گئی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق جب بلیاں مر جائیں گی تو ادائیگی کا سلسلہ خودبخود ختم ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ بوگرا کو اپنی سابقہ بیوی کو مزید ساڑھے پانچ لاکھ لیرا بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
ترکیہ کی وکیل ایلین ایسرا ایرن (Aylin Esra Eren) کے مطابق، ترکیہ میں پالتو جانوروں کی رجسٹریشن لازمی ہے، اور علیحدگی یا طلاق کی صورت میں ان کی نگہداشت دونوں فریقین کی ذمہ داری سمجھی جاتی ہے۔ اگر کوئی فرد پالتو جانور کو ترک کردے تو اسے 60 ہزار لیرا تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ مقدمہ ترکیہ کی تاریخ کا پہلا ایسا کیس قرار دیا جا رہا ہے جس میں طلاق کے بعد پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے قانونی ادائیگی کا اصول طے کیا گیا ہے۔
THE PUBLIC POST