کورنگی میں دکان لوٹنے کی سنگین واردات ،فائرنگ سے دکاندار زخمی ڈاکو ہر سال دسمبر میں اسی دکان کو لوٹتے ہیں

کراچی(پبلک پوسٹ)شہر قائد میں ہر سال دسمبر میں ایک ہی دکان لوٹنے کے سلسلے کی تازہ واردات کے دوران فائرنگ سے دکاندار زخمی ہوگیا۔

پولیس کے مطابق کورنگی مہران ٹاؤن میں دکاندار اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران دکاندار پیٹ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگیا ، جس کے دوست نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکو گزشتہ 4 سال سے ہر ماہ دسمبر میں دکان میں لوٹ مار کرتے ہیں۔ علاقے میں ڈاکوؤں کا راج ہے۔

تفصیلات کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے سیکٹر 6 ڈی مہران ٹاؤن معاویہ مسجد کے قریب فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا ، جسے طبی امداد کے لیے پرائیویٹ گاڑی کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 37 سالہ عبدالولی ولد ولی گل کے نام سے کی گئی ۔ واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر پیش آیا۔

زخمی ہونے والے شخص کے دوست منیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ عبدالولی کی معاویہ مسجد کے قریب کریانہ کی دکان ہے۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب علاقے کے سبزی فروش، منڈی سے واپس آئے تو انہوں نے دیکھا کہ 5 سے 6 ڈاکو دکان کے تالے توڑ کر اندر گھسے ہوئے ہیں، جس پر ایک سبزی فروش نے عبدالولی کو اطلاع کر دی ۔

عبد الولی گھر سے اپنا لائسنس والا پستول لایا اور ڈاکوؤں پر فائرنگ کر دی، جس پر ڈاکوؤں نے بھی جوابی فائرنگ کی ، جس سے عبدالولی کے پیٹ میں ایک گولی لگی جب کہ ڈاکو لوٹ مار کر کے فرار ہوگئے ۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 4 سال سے ہر سال دسمبر میں ہی عبدالولی کی دکان میں ڈکیتی ہوتی ہے ۔ یہ پورا علاقہ ڈاکوؤں کے لیے جنت بنا ہوا ہے، جس کو جہاں چاہے لوٹ لیتے ہیں، جس کے چاہے گھر میں یا دکان میں گھس کر لوٹ مار کر کے فرار ہو جاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس جانتی ہے کہ ڈاکو کون ہیں؟ کہاں رہتے ہیں؟ اس کے باوجود ان کے خلاف آج تک کوئی موثر کارروائی نہیں کی گئی۔ عبدالولی8 بچوں کا باپ ہے اور اس کا تعلق مہمند قبیلے سے ہے۔ شدید زخمی ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے ابھی اس کا بیان لینے کی اجازت نہیں دی۔ پولیس کے ماطبق واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

Check Also

صدر زرداری کو 2 مرتبہ سویلین صدر اور 13 برس سیاسی قیدی رہنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے، بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میرے والد کو یہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *