اسلام آباد (پبلک پوسٹ )وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا بین الاقوامی و مقامی میڈیا کے ہمراہ لائن آف کنٹرول کا دورہ، بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کے لئے زمینی حقائق میڈیا کے سامنے پیش کئے ‘بھارتی آبی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میںمذمتی قراردادکی متفقہ منظوری ‘ ابدالی کے بعد پاکستان نے جاری مشق “ایکس انڈس” کے تحت پیر کو “فتح” سیریز کے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا ، میزائل کی رینج 120 کلومیٹر ہے‘ادھروزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ بھارت لائن آف کنٹرول کے اطراف کسی بھی جگہ حملہ کر سکتا ہے‘ بھارت کو انشاءاللہ منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پاکستان نے جاری مشق “ایکس انڈس” کے تحت پیر کو “فتح” سیریز کے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا ، میزائل کی رینج 120 کلومیٹر ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق اس تجربے کا مقصد فوجی دستوں کی عملی تیاری کو یقینی بنانا اور میزائل کے جدید نیوی گیشن سسٹم اور بہتر درستگی سمیت اہم تکنیکی پہلوئوں کی تصدیق کرنا تھا۔ تربیتی تجربہ کا پاکستان آرمی کے سینئر افسران اور پاکستان کے اسٹریٹجک اداروں کے افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے مشاہدہ کیا۔دریں اثناءپیر کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے قرار داد پیش کی جس میں بھارت کی طرف سے دہشت گردی کے واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی ۔قرارداد میں کہاگیا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع کی پوری اہلیت رکھتا ہے اور علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی جارحیت، بشمول آبی دہشت گردی اور فوجی اشتعال انگیزی کا فروری 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ قرارداد میں عالمی برادری سے مطالبہ کیاگیا کہ پاکستان سمیت دوسرے ممالک میں ٹارگٹ قتل پر بھارت کو دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث ہونے پر اس کو جوابدہ بنایا جائے۔ادھروفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے بین الاقوامی اور مقامی میڈیا کے ہمراہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کے ان علاقوں کا دورہ کیا جنہیں بھارت بارہا پاکستان میں مبینہ دہشت گردی کے ٹھکانے قرار دیتا رہا ہے،دورے کا مقصد بھارتی پروپیگنڈے کو زمینی حقائق کے ذریعے بے نقاب کرنا تھا تاکہ دنیا خود دیکھ سکے کہ بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کس حد تک بے بنیاد، من گھڑت اور گمراہ کن ہیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے مذکورہ دورے میں سہولت فراہم کی گئی۔
