پاکستان میں مہنگائی ستمبر میں دگنی، 10 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
سیلاب سے زرعی سپلائی متاثر، خوراک اور ٹرانسپورٹ قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈکیا گیا
ٹماٹر 65 فیصد، گندم 37.6 فیصد، آٹا 34.4 فیصد اور پیاز 28.5 فیصد مہنگےہوگئے۔
آلو، انڈہ، مکھن، چینی، چاول ، دالوں کی قیمتیں بھی بڑھیں، مرغی اور ماش دال کی قیمت میں کمی آئی۔
شہری علاقوں میں مہنگائی 5.5 فیصد، دیہی علاقوں میں 5.8فیصد ریکارڈکی گئی۔ ،
ماہرین کا کہنا ہے کہ شرحِ سود سنگل ڈجٹ میں ہونی چاہیے، بلند شرح سے بجٹ پر دباؤ بڑھ رہا ہے
پاکستان میں سالانہ افراطِ زر (مہنگائی) ستمبر میں بڑھ کر 5.6 فیصد تک پہنچ گیا، جو پچھلے ماہ کی شرح سے تقریباً دگنا اور گزشتہ 10ماہ کی بلند ترین سطح ہے
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس اضافے کی بڑی وجہ حالیہ سیلاب کے باعث زرعی سپلائی کا متاثر ہونا اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہے۔
گزشتہ سال ستمبر 2024میں مہنگائی کی شرح 6.93 فیصد تھی۔