پلاسٹک کے فضلے سے پیراسیٹامول تیار کی جاسکتی ہے: تحقیق

عام بیکٹیریا پلاسٹک کے فضلے کو درد کم کرنے والی دوا میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

اسیٹامینوفن جسے بعض ممالک میں پیراسیٹامول کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے عام طور پر فوسل فیولز سے بنایا جاتا ہے۔

نیچر کیمسٹری کی ایک رپورٹ کے مطابق، نیا طریقہ آسٹرا زینیکا کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، اس نئے طریقے میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے پلاسٹک کے مالیکیول پولی اتھائلین ٹیریفتھالیٹ (PET) کو ٹائلینول کے فعال جزو میں تبدیل کرتا ہے اور اس طریقے کار کے دوران عملی طور پر کاربن کا اخراج نہیں ہوتا۔

محققین نے بتایا کہ پلاسٹک کو کمرے کے درجہ حرارت پر 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دوا میں تبدیل کر دیا جاتا ہے، جس میں ابال کا عمل اسی طرح ہوتا ہے جیسا کہ شراب بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

محققین نے یہ بھی کہا کہ تجارتی سطح پر پیراسیٹامول بنانے کے لیے پی ای ٹی کے استعمال سے پہلے اس پر مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ پی ای ٹی، پانی کی بوتلوں اور کھانے کی پیکنگ کے لیے استعمال ہونے والا ایک مضبوط اور ہلکا پھلکا پلاسٹک ہے جس سے سالانہ 350 ملین ٹن سے زیادہ فضلہ کا باعث بنتا ہے۔

Check Also

سی آئی اے پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت ورثاء کا دوسرے روز بھی سڑک پر احتجاج

کراچی (پبلک پوسٹ )سی آئی اے پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت ورثاء کا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *