ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب

شمالی کوریا نے ایک بار پھر اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام پر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بار اس عزم کا اظہار شمالی کوریا کے حکمراں کِم جونگ اُن کی بہن کم یو جانگ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کیا ہے۔

انھوں نے واضح کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں تاہم شمالی کوریا ایٹمی پروگرام پر کوئی بات چیت یا رعایت ممکن نہیں۔

کم یو جانگ نے مزید کہا کہ امریکا مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے تو پہلے شمالی کوریا سے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے مطالبے سے دستبردار ہو۔

شمالی کوریا کے حکمراں کی بہن کم یو جانگ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا کو ایک ایٹمی طاقت کے طور پر تسلیم کرنا پڑے گا۔

شمالی کوریا کے کسی طاقتور شخصیت کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حکمراں کم جونگ اُن ممکنہ طور پر روس کا دورہ کرنے والے ہیں۔

ادھر امریکا اور اس کے اتحادی شمالی کوریا کے روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور چین کے ساتھ تعاون پر گہری نظر رکھے ہوئے جو خطے میں کسی نئی صف بندی کا آغاز ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عندیہ دیا کہ وہ 2018 میں شروع ہونے والے سفارتی عمل کو دوبارہ زندہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم ان کی حالیہ پالیسی سخت اور غیر لچکدار نظر آتی ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں پر اصرار بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے جب کہ امریکا اور اس کے اتحادی اس موقف کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں۔

Check Also

ملائیشیا؛ کرپشن الزامات پر آرمی چیف کوجبری رخصت پر بھیج دیا گیا؛ تحقیقات شروع

ملائیشیا کے آرمی چیف جنرل تن سری محمد حافظ الدین جنتن کو کرپشن اور منی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *