سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی پوسٹ کے عنوان سے ایک پورٹیبل واش روم کی تصویر وائرل ہورہی ہے جس پر صارفین شدید تنقید کررہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے چند روز قبل اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر ایک تصویر شیئر کی تھی، جس میں ایک جدید پورٹیبل واش روم دکھایا گیا تھا۔
تصویر کے کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ یہ واش روم سیلاب متاثرین کے لیے چنیوٹ کے ریلیف کیمپ میں لگایا گیا ہے۔ تاہم اس تصویر کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ صارفین نے نشاندہی کی کہ یہی تصویر 2023 میں او ایل ایکس پر ایک اشتہار میں بھی موجود تھی۔
مریم نواز کے ٹویٹ پر کئی صارفین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے پرانی تصویر کو نیا بنا کر پیش کیا ہے، بعض نے تو اسے ’’جعلی خبر‘‘ قرار دے دیا۔
ایک صارف نے براہِ راست ایکس انتظامیہ کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرانی تصویر کو حالیہ منصوبے کے طور پر پیش کرکے عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔ ایک اور صارف نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’محترم چیف منسٹر کو اپنی پی آر ٹیم کو فارغ کر دینا چاہیے۔
اس معاملے کے منظرعام پر آنے اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری سامنے آئیں اور تازہ تصاویر و ویڈیوز شیئر کیں، جن میں واضح طور پر دکھایا گیا کہ چنیوٹ کے ریلیف کیمپ میں واقعی ایسے پورٹیبل واش رومز تیار اور نصب کیے گئے ہیں۔
ان تصاویر میں جیومیٹرک ٹیگز بھی شامل کیے گئے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ فوٹیج موجودہ وقت میں ہی بنائی گئی ہے۔
ایک پرانی تصویر کے استعمال نے نہ صرف حکومت کو دفاعی پوزیشن میں لاکھڑا کیا بلکہ اس پر عوامی اعتماد کے بارے میں سوالات بھی اٹھائے۔ اگرچہ بعد کی فوٹیج نے حکومت کے دعوے کو تقویت دی، لیکن ابتدائی طور پر غلط تصویر شیئر کیے جانے سے بحث نے غیر ضروری طور پر جنم لیا۔
THE PUBLIC POST