پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا سولر پینل درآمد کرنے والا ملک،بڑے شہروں میں پہلی بار منفی طلب کا خدشہ

لاہور، فیصل آباد اور سیالکوٹ سمیت پاکستان کے بڑے صنعتی و شہری مراکز میں پہلی بار بجلی کی “منفی طلب” (Negative Demand) پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے،

جہاں صارفین گرڈ سے بجلی لینے کے بجائے اپنی اضافی سولر بجلی واپس گرڈ میں شامل کریں گے۔

یہ صورتحال حالیہ برسوں میں سولر سسٹمز کی غیر معمولی تنصیب اور مہنگی بجلی کے باعث سامنے آئی ہے۔

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا سولر پینل درآمد کرنے والا ملک بن چکا ہے۔

گھریلو اور صنعتی صارفین نے لوڈشیڈنگ اور بڑھتے ہوئے ٹیرف سے تنگ آ کر تیزی سے سولر پینل لگانے شروع کیے، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں شمسی توانائی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

اس رجحان سے جہاں صارفین کے بجلی بل نمایاں حد تک کم ہوئے ہیں، وہیں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ گرڈ سے بجلی کی خریداری کم ہونے سے ان کے قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے نئے ضابطے تیار کر رہی ہے جن کے تحت سولر استعمال کرنے والے گھرانے اور صنعتیں بھی گرڈ کی دیکھ بھال اور بجلی کے انفراسٹرکچر کے اخراجات میں حصہ ڈالیں گی۔

دوسری جانب حکومت قطر سے مہنگی ایل این جی کے کچھ معاہدوں میں نرمی یا کمی لانے پر بھی غور کر رہی ہے، کیونکہ مقامی سطح پر سولر سے پیدا ہونے والی بجلی اب انتہائی سستی پڑ رہی ہے۔

توانائی کے ماہرین کے مطابق اگر یہ رجحان جاری رہا تو پاکستان کے بجلی کے نظام اور پالیسیوں میں بڑی تبدیلیاں ناگزیر ہوں گی، جبکہ صارفین کے لیے سولر توانائی مستقبل میں مزید اہمیت اختیار کر سکتی ہے۔

Check Also

کراچی: جیکسن میں ٹریلر نےموٹر سائیکل کو ٹکر مار دی،ایک جاں بحق اور ایک زخمی

کراچی (پبلک پوسٹ )شہر کے علاقے جیکسن میں ایک ٹریلر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *