کراچی (پبلک پوسٹ )
نیپا چورنگی پر کھلے مین ہول میں گر کر کمسن ابراہیم کی ہلاکت کے بعد جہاں سرکاری ادارے تنقید کی زد میں ہیں وہیں سماجی تنظیموں کے کردار پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ فلاحی ادارے بھی مسئلے کے حل کے بجائے سیاست کرتے نظر آ رہے ہیں۔
جے ڈی سی کے سربراہ ظفر عباس نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں نالے کا مکمل نقشہ فراہم کیا جائے تو وہ خود 50 کرینیں منگوا کر موقع پر لگا دیں گے، تاہم ان کے مطابق مسئلہ نقشہ نہ ملنے کے باعث حل نہیں ہو پارہا۔
متاثرہ علاقے کے شہریوں کا شکوہ ہے کہ ذمہ داران محض بیانات دے کر “بند نمبر لے کر چلتے بنے”، جبکہ عملی اقدامات نظر نہیں آرہے۔
عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد نالوں کی مرمت، کورز کی انسٹالیشن اور مستقل بنیادوں پر شہری حفاظت کے لیے شفاف منصوبہ بندی کی جائے۔
THE PUBLIC POST