کربلا میں اربعین کے لیے زمینی راستے پر پابندی برقرار رہی تو 50 ارب کا نقصان ہوگا، سینیٹر ناصر عباس

اسلام آباد(پبلک پوسٹ)سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ کربلا میں اربعین کے لیے زمینی راستے سے جانے پر پابندی برقرار رہی تو 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا چیئرمین سینیٹر عطا الرحمان کی صدارت میں اجلاس ہوا، چہلم امام حسین کے لیے کربلا کے لیے زائرین پر پابندی کے حوالہ سے وزارت نے بریفنگ دی۔

اجلاس میں علامہ ناصر عباس نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں اربعین کے لیے اگر متبادل ذرائع استعمال کیے تو 48 ارب روپے اضافی خرچ ہوں گے، عبادت کے مسائل وزارتِ مذہبی امور زیادہ بہتر سمجھتی ہے، یہ داخلہ کمیٹی کا اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت لوگوں نے پیسے دیے، بسیں کرائیں، مذہبی امور اور داخلہ کی وزارت جواب دے، پاکستان سے کشتیاں یا متبادل راستے کھولے جاسکتے ہیں۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری مذہبی امور نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سمندری راستے سے بھی جانے پر مشاورت ہوئی ہے، ایران، عراق اور پاکستان کے وزراء داخلہ نے نئے روٹس پر اتفاق کیا ہے، افغانستان کے راستے سے زائرین کے جانے پر سیکیورٹی مسائل ہیں۔

وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی، ہم ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہیں۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے شکوہ کیا کہ آپ نے ہمیں ٹور آپریٹرز پالیسی کے معاملے پہ بھی اعتماد میں نہیں لیا، وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے یقین دہانی کرائی کہ اس حوالہ سے آپ سے گفتگو کریں گے۔

سینیٹر عون عباس بپی نے ڈی جی حج کے اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور ڈی جی حج کو واپس بلانے اور کسی قابل اور ایماندار شخص کو لگانے کامطالبہ کردیا۔

سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر سرکار سے زیادہ بہتر ہونے چاہئیں، آئندہ سال سے حج میں پرائیویٹ یا سرکاری حج آپریٹرز کیکئے ایک ہی سستم شروع کردیا ہے۔

سینئر جوائنٹ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ حرم میں جو چوری کرتا ہے اس کو ساری زندگی جیل میں رکھاجائے، پہلے پروکیورمنٹ کمیٹی سعودی لوگوں پر مشتمل ہوتی تھی، پروکیورمنٹ کمیٹی کی تفتیش کروائی جائے، اگر ہم لوگ گناہ گار نکلیں تو ساری زندگی ہمیں اس عہدے پر نا رکھا جائے، میرے نوکری میں آنے سے پہکے اور اب تک کے تمام اثاثہ جات چیک کئے جائیں۔

وزیرمذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ اس سال رہ جانے والے حاجیوں کو آئندہ سال حج میں ترجیح دی جائے گی، دس ہزار سے زائد حاجیوں نے پیسے واپس لے لئے ہیں، باقی حاجیوں کو کہا گیا ہے کہ اگر وہ پیسے واپس لینا چاہیں تو لے سکتے ہیں۔

2026کا حج سعودی تعلیمات کے مطابق ہوگا، جو اس معاملے میں کوتاہی کرے گا اس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

Check Also

پاکستان کا یو اے ای کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

پاکستان کا یو اے ای کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ سہ ملکی سیریز …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *