کراچی(پبلک پوسٹ)گلستان جوہر کے علاقے بھٹائی آباد میں ایک گھر سے 3 خواتین کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق قتل کا ہولناک واقعہ ملیر کینٹ تھانے کی حدود میں پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے کے وار سے خواتین کو قتل کیا۔ افسوسناک واقعے میں ایک کمسن بچی اور ایک مرد بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق جاں بحق خواتین کی شناخت مینا، دانیہ اور عاشی کے ناموں سے کرلی گئی ہے۔
لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ گھریلو نوعیت یا ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہوسکتا ہے تاہم پولیس نے ہر پہلو سے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ زخمی لڑکی کی شناخت نندنی اور زخمی مرد کی اجے کے نام سے ہوئی ہے۔ زخمی شخص اجے خواتین کا ماموں بتایا جارہا ہے۔ شبہہ ہے کہ ماموں اجے نے تیز دھار آلے سے خواتین کے گلے کاٹے ہوں، تاہم واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، کرائم سین یونٹ موقع پر پہنچ گیا ہے۔
بعد ازاں واقعے کی ایک اور زخمی خاتون سامنے آگئی، جو مقتولین کی محلے دار ہے اور شور شرابہ سننے پر گھر میں داخل ہوئی تھی، جس پر اجے نے حملہ کر دیا۔ زخمی خاتون کی شناخت پریا کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ملیر کینٹ بھٹائی آباد میں 3 خواتین کے قتل اور 2 افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نے واقعے پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کیا اور واقعے کے محرکات فوری طور پر سامنے لانے کی ہدایت کی۔ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ ذے داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دلائی جائے گی۔ انہوں نے پولیس کو واقعے کی ہر پہلو سے شفاف تحقیقات کرنے کا حکم دیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
THE PUBLIC POST