طبی ماہرین ہمیشہ اس بات پر زور دیتے آئے ہیں کہ کھانا آہستہ اور اچھی طرح چبا کر کھایا جائے۔ دراصل اس پہلو کے کئی سائنسی اور صحت بخش فوائد ہیں۔
- ہاضمے میں آسانی
منہ ہی ہاضمے کا پہلا مرحلہ ہے۔ دانت کھانے کو چھوٹے ذرات میں توڑتے ہیں تاکہ معدے اور آنتوں کو زیادہ محنت نہ کرنی پڑے۔ لعاب میں موجود انزائم ایمیلیز نشاستے کو توڑنا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر نوالا اچھی طرح نہ چبایا جائے تو معدے پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔
- غذائی اجزاء کا بہتر جذب
کھانے کے باریک ذرات اور لعاب کے ساتھ اچھی طرح ملنے سے جسم میں وٹامنز، منرلز اور پروٹینز زیادہ مؤثر طریقے سے جذب ہوتے ہیں۔ بڑے بڑے ٹکڑے معدے میں دیر سے ہضم ہوتے ہیں، جس سے غذائی اجزاء ضائع ہو سکتے ہیں۔
- وزن پر کنٹرول
آہستہ اور اچھی طرح چبانے سے دماغ کو وقت ملتا ہے کہ وہ پیٹ بھرنے کا سگنل دے۔ عموماً دماغ کو بھرپے ہونے کا احساس ہونے میں 15–20 منٹ لگتے ہیں۔ تیز کھانے سے ضرورت سے زیادہ کھانا کھا لیا جاتا ہے، جس سے موٹاپا بڑھتا ہے۔
- گیس اور بدہضمی سے بچاؤ
اچھی طرح چبایا ہوا کھانا معدے اور آنتوں میں آسانی سے ٹوٹتا ہے، جس سے گیس، تیزابیت، قبض اور پیٹ پھولنے کے مسائل کم ہوتے ہیں۔
- دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت
کھانے کو چبانے سے لعاب زیادہ بنتا ہے، جو منہ کو جراثیم سے صاف رکھنے اور تیزابیت کو بیلنس کرنے میں مدد دیتا ہے۔ سخت کھانے (جیسے سبزیاں، پھل، خشک میوہ جات) چبانے سے مسوڑھے اور جبڑے مضبوط ہوتے ہیں۔
- دماغی اور اعصابی فائدے
آہستہ چبانے سے نروس سسٹم پرسکون رہتا ہے اور کھانے کا عمل mindful eating میں بدل جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، جو لوگ کھانے پر فوکس کر کے آہستہ چباتے ہیں، ان میں ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے۔