کراچی( رپورٹ : صباحت رضا زیدی )
کراچی پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے لاہور اور فیصل آباد سے اغوا کی جانے والی دو کمسن لڑکیوں کو بردہ فروش گروہ کے چنگل سے آزاد کرا لیا۔
پولیس کے مطابق لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی لایا گیا تھا اور انہیں فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔تفصیلات کے مطابق ایئرپورٹ کے قریب 19 سالہ طیبہ اور 17 سالہ حمیرا بھاگتے ہوئے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے اہلکاروں کے پاس پہنچیں اور بتایا کہ ایک شخص انہیں فروخت کرنے والا ہے۔ اہلکاروں نے لڑکیوں کو فوری طور پر حفاظتی تحویل میں لیا اور مددگار 15 کو اطلاع دی، جس کے بعد دونوں کو تھانے منتقل کردیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق عائشہ نامی خاتون لڑکیوں کو پنجاب سے نوکری دلانے کا بہانہ بنا کر کراچی لائی تھی اور پھر انہیں ایک شخص کے حوالے کردیا، جو مبینہ طور پر دونوں کو فروخت کرنا چاہتا تھا۔ لڑکیوں کے مطابق وہ گزشتہ دس ماہ سے ملزم رفیع کے پاس تھیں جو انہیں زبردستی جسم فروشی پر مجبور کرتا رہا۔تحقیقات میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ دونوں لڑکیوں کے اغوا کے مقدمات لاہور اور فیصل آباد میں پہلے ہی درج ہیں۔ پولیس نے ورثا سے اوکاڑہ اور فیصل آباد میں رابطہ کرلیا ہے تاکہ لڑکیوں کو والدین کے حوالے کیا جاسکے۔ متاثرہ لڑکیوں نے عدالت کے روبرو اپنے والدین کے پاس جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔حمیرا کے اغوا کا مقدمہ تھانہ کوٹ لکھپت لاہور جبکہ طیبہ کی ایف آئی آر تھانہ روشن والا فیصل آباد میں درج ہے۔ پولیس نے لڑکیوں کے بیانات قلمبند کرلیے ہیں اور مزید کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہے۔
THE PUBLIC POST