کابل میں طالبان حکام نے خواتین کے گھروں میں چھپ کر چلائے جانے والے بیوٹی پارلرز کو بھی بند کروانا شروع کردیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے کارندوں نے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپے مار کر درجنوں گھریلو بیوٹی سیلون بند کروائے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق طالبان اہلکاروں نے نہ صرف بیوٹی پارلرز کا سامان ضبط کیا ہے، بلکہ گھر والوں سے کام بند کرنے کے معاہدوں پر دستخط بھی کروائے ہیں۔
کارروائی کے دوران خواتین کے موبائل فونز بھی چیک کیے گئے۔ جبکہ طالبان نے ان خواتین کو دوبارہ کام شروع کرنے پر گرفتاری اور عدالت میں پیشی کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال طالبان حکومت نے تمام بیوٹی پارلرز بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس کے بعد سے خواتین نے گھروں میں خفیہ طور پر یہ سروسز جاری رکھی تھیں۔ اس تازہ کارروائی پر تاحال طالبان کا کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا۔