16 سال تک علاج کرانے سے انکاری شہری کی گردن میں رسولی سر جتنی بڑی ہوگئی

روس میں ایک 65 سالہ شہری جو کینسر کے علاج کیلئے اسپتال جانے سے 16 تک انکار کرتے رہے، بالآخر ان کی گردن سے رسولی نکال لی گئی۔

رپورٹس کے مطابق نامعلوم شہری کا تعلق کیروو شہر سے جن کا علاج کیروو ریجنل کلینکیل اسپتال میں کیا گیا۔

شہری گزشتہ 16 سال تک اسپتال جانے اور علاج کرانے سے انکاری تھے۔ ان کی گردن میں موجود رسولی سر کے سائز سے بھی زیادہ بڑی ہوگئی تھی جسے آخرکار ڈاکٹروں نے سرجری کے ذریعے 16 سال بعد نکال لیا۔

طویل عرصے تک اسپتال نہ جانے کی وجہ سے رسولی بہت بڑی ہو گئی تھی جس سے مریض کی روزمرہ زندگی بھی متاثر ہورہی تھی۔ سرجری کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا کہ رسولی خوش قسمتی سے کینسر میں تبدیل نہیں ہوئی ورنہ یہ مریض کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی تھی۔

اسپتال کے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ ایگور پوپائرن کا کہنا تھا کہ یہ کیس اس بات کی بڑی مثال ہے کہ کسی بھی غیر معمولی سوجن کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں تشخیص اور علاج اکثر آسان اور محفوظ ہوتا ہے۔ علاج میں تاخیر کئی بار زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

Check Also

پاکستانی عوام نے بھارت سے بہہ کر آئے 300 جانور امانت قرار دے کر واپس کردیے

پاکستانی عوام نے انسانیت اور بھائی چارے کی اعلیٰ مثال قائم کردی، بھارت سے سیلاب …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *