کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کڈنی ہل پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق گٹر کا ڈھکن ہٹا کر سائیڈ میں رکھا گیا تھا، جس کی وجہ سے 8 سالہ بچے دلبر مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوا۔
میئر کے مطابق حادثے کے پیش آنے والے یو سی میں متاثرہ خاندان کو 9 اور 10 دسمبر کو 1 لاکھ روپے معاوضہ فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو بھی کانٹریکٹر کام نہیں کرے گا، اسے بلیک لسٹ کیا جائے گا اور کے ایم سی کو بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ پورے علاقے کو مکمل اربن فاریسٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس سال شہر میں متعدد پروجیکٹس پر کام جاری رہے گا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ جو کانٹریکٹر ذمہ داری سے کام کرے گا، اس کے ساتھ کام کیا جائے گا اور جو کام نہیں کرے گا، اس کو سخت اقدامات کے تحت بلیک لسٹ کیا جائے گا۔
حادثے کے متاثرہ والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ قبل گٹر صفائی کے لیے کھولا گیا تھا لیکن اس پر ڈھکن نہیں لگایا گیا، جس کی وجہ سے یہ جان لیوا حادثہ پیش آیا۔
واقعے کے بعد شہر میں کھلے مین ہولز اور ناقص انفراسٹرکچر پر دوبارہ بحث چھڑ گئی ہے اور شہریوں نے ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
THE PUBLIC POST