میئر کراچی نے سرکاری نجی اشتراک سے پہلے ہیمو فیلیا سینٹر کا افتتاح کردیا

کراچی ( رپورٹ: شاہد الرحمن ) میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے عباسی شہید اسپتال میں پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت پہلے ہیموفیلیا سینٹر کا افتتاح کر دیا. ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد بھی ہمراہ تھے۔ تفصیلات کے مطابق ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے اشتراک سے 12 بستروں پر مشتمل یہ ہیموفیلیا سینٹر ٹراما سینٹر کی چوتھی منزل پر قائم کیا گیا ہے۔ مرتضیٰ وہاب اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ نے فیتا کاٹ کر سینٹر کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر نے سینٹر کا دورہ کیا اور مریض بچوں سے ملاقات کی ۔

اس موقع پر بانی و سی ای او ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی راحیل احمد اور صدر انیس الرحمان نے انہیں بریفنگ دی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو نے عباسی شہید اسپتال کا افتتاح کیا تھا، آج 50 سالہ تاریخ مکمل کی ہے، پیپلز پارٹی اور بھٹو صاحب کا وژن ضلع وسطی کے عوام کو طبی سہولیات دینا تھا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ معاشرے کی طرح عباسی شہید میں بھی تنزلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جیسے ہی میئر بنے، اسی وقت عباسی شہید اسپتال کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ انہوں نے تمام شعبوں میں بہتری کی کوشش کی ہے اور اب لوگوں کو بہتری نظر بھی آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں آج بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے، انہوں نے ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے ایسا کام کیا ہے جو ملک میں کہیں نہیں ہو رہا، میئر کراچی کا کہنا تھا کہ عباسی شہید پاکستان کا پہلا اسپتال بن گیا ہے جو کے ایم سی کا ہے اور یہاں پہلا ہیموفیلیا سینٹر پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت قائم کیا گیا ہے، اس موقع پر مرتضیٰ وہاب نے بانی ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی راحیل احمد، ڈونرز، پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس کام میں پیپلز پارٹی کے جیالے عظمت اللہ کی کوششوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔

عظمت اللہ خود بھی ہیموفیلیا کے مریض ہیں اور انھوں نے آکر ہمیں بتایا کہ وہ جس تکلیف میں ہے، اس میں کوئی دوسرا بچہ نہ ہو۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ خون بہنے کا انتہائی مہنگا مرض ہے، اس کے اخراجات کوئی مریض برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے اپیل کی کہ مخیر حضرات، بڑی کمپنیاں آئیں، اس سینٹر کو دیکھیں، انہیں سپورٹ کریں، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب نیت اور جذبہ ہو کام کرنے کا تو سب کیا جا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کے ایم سی نے آج ان بچوں کا ہاتھ پکڑا ہے، ایسے سینٹرز نا صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان کے ہر سرکاری اسپتال میں ہونے چاہیئں، اس کے لیے وہ صدر زرداری صاحب، بلاول صاحب، وزیراعلی اور وزیر صحت سے بھی بات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں کراچی سے باہر کے بچے بھی علاج کے لیے موجود ہیں، یہ شہر قائد ہے، یہی اس کی خوبی ہے، شہر کسی ایک کا نہیں سب کا ہے۔ تفریق اور تعصب کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہو گئی ہے، کسی تعصب، تنقید کے بجائے آپ سب کردار ادا کریں، ان پھول جیسے بچوں کی خدمت کرنے میں ہماری مدد کریں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی و سی ای او ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی راحیل احمد نے کہا کہ آج ان کا ایک خواب پورا ہو رہا ہے، مرتضیٰ وہاب کے شکر گزار ہیں، انہوں نے ہمارا ور ہمارے بچوں کا درد محسوس کیا ہے، راحیل احمد کا کہنا تھا کہ یہ کسی بھی سرکاری بڑے اسپتال کا پہلا باقاعدہ سینٹر ہے۔ منگل سے ہی سینٹر پر مریضوں کا علاج شروع کر دیا گیا ہے۔

سینٹر کے افتتاح کے بعد ہیموفیلیا کی بیماری پر آگاہی سیمینار بھی منعقد کیا گیا جس میں ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے عہدیداران، مریض، ان کے والدین اور عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹرز و اسٹاف نے شرکت کی۔۔

Check Also

عمران خان کو رہا کیے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، وزیراعلیٰ کے پی

پشاور(پبلک پوسٹ)وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ الزام ہے کہ ہمارے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے