پنجاب کے متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر لاہور، قصور اور سیالکوٹ میں فوج کو طلب کر لیا گیا۔
دریائے چناب میں رسول نگر کے قریب بند میں شگاف پڑ گیا۔
محکمۂ آب پاشی کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بند باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں، بند باندھنے میں مقامی لوگ بھی انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری، دریائے راوی، چناب، ستلج بپھر گئے
ہیڈ خانکی روڈ پر برج چیمہ کے قریب دریائے چناب اوور فلو ہو گیا۔ پانی دریا کے کناروں سے نکل کر ہیڈ خانکی روڈ سے دوسری طرف بہنے لگا۔
ہیڈ خانکی روڈ زیر آب آنے سے متعدد دیہات کا آپس میں رابطہ منقطع ہوگیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کوٹ مومن میں دریائے چناب سے 7 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا خدشہ ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری، دریائے راوی، چناب، ستلج بپھر گئے
اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ دریائے چناب میں ریلے کے باعث کوٹ مومن کے 41 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔
ڈپٹی کمشنر سرگودھا نے کہا کہ 3 ریلیف کیمپس فعال کر دیے۔ دریا میں سیلابی صورتحال پر پاک فوج کو امدادی کارروائیوں کے لیے طلب کر لیا گیا۔
دریائے چناب میں خانکی ہیڈورکس پر شدید سیلابی صورت حال
دریائے چناب میں خانکی ہیڈورکس پر شدید سیلابی صورت حال ہے۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق دریائے چناب میں خانکی پر پانی کا بہاؤ 10 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر گیا۔ خانکی ہیڈ ورکس کی ڈیزائن کردہ گنجائش 8 لاکھ کیوسک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ شدید سیلابی ریلے کے باعث ہیڈ ورکس کے ہائیڈرولک ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری، دریائے راوی، چناب، ستلج بپھر گئے
دریائے چناب میں ھیڈ خانکی کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
محکمہ ایریگیشن کے سب انجینئر شیراز چٹھہ کے مطابق ہیڈ خانکی سے پہلی بار 10 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔ 2014 میں ہیڈ خانکی سے9 لاکھ 27 ہزار کیوسک پانی گزرا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہیڈ خانکی کا 10 لاکھ کیوسک کا ریلہ 6 گھنٹے بعد ہیڈ قادر آباد پر پہنچ جائے گا، ہیڈ قادر آباد پر پانی گزرنے کی گنجائش 9 لاکھ کیوسک ہے۔
دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ
دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہنگامی بنیادوں پر انخلاء کے اقدامات تیز کر دیے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، دریائے ستلج کے اطراف کے علاقوں کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیا گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری، دریائے راوی، چناب، ستلج بپھر گئے
دریائے ستلج میں ہیڈ سائفن پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ مراد پوردھرالہ اور 9 نمبر گنب پور والا حفاظتی بند ٹوٹنے سے فصلیں زیر آب آگئیں۔
سیلاب کے پیش نظر دریائے ستلج سے ملحقہ علاقوں میں وارننگ جاری کر دی گئی۔
پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری
دریائے ستلج سے ملحقہ قصور، گنڈا سنگھ والا سمیت متعدد علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔
پاک فوج کے جوانوں نے سیلاب متاثرین کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ ریسکیو آپریشن کے دوران متاثرین کا سامان اور جانور بھی محفوظ مقام پر منتقل کیے گئے۔
پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کیمپ بھی قائم کر دیے ہیں۔
دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ
ادھر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ موجود ہے، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر نشیبی علاقوں کی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بھارت نے راوی میں 2 لاکھ کیوسک کا ریلا چھوڑ دیا
ڈپٹی کمشنر کے مطابق فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن نے ہیڈ سد ھنائی کے لیے سیلابی وارننگ جاری کر دی۔
ریسکیو حکام کے مطابق دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔
فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس کے مطابق وڈالہ چیمہ میں سیلاب سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، باپ بیٹا ٹریکٹر لینے گئے تھے کہ سیلاب کی زد میں آگئے، بیٹے نے درخت پر چڑھ کر جان بچائی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دریائے چناب، راوی، ستلج اور ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری، دریائے راوی، چناب، ستلج بپھر گئے
انہوں نے کہا کہ دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 7 لاکھ 69 ہزار اور اخراج 7 لاکھ 62 ہزار کیوسک ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 29 ہزار کیوسک ہے۔دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ بلوکی ہیڈورکس پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پر پانی کی آمد 79 ہزار کیوسک ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 45 ہزار کیوسک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ کیوسک ہے۔
دریائے سندھ میں تونسہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب
دریائے سندھ میں تونسہ بیراج پر پانی کے بہاؤ میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔
محکمۂ آبپاشی کے مطابق تونسہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 45 ہزار 197 کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 3 لاکھ 27 ہزار 697 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کا سلسلہ جاری، دریائے راوی، چناب، ستلج بپھر گئے
ترجمان کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ کے ملحقہ علاقوں کے مکین آبی گزر گاہوں کے قریب جانے سے گریز کریں، تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ نشیبی علاقوں کے مکین محتاط رہیں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ جاری ہے۔دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن پر 3 لاکھ 5 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، دریائے سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب
دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔ جہاں پر 24 گھنٹوں میں اپ اسٹریم میں 6 ہزار 850 کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے۔
کنٹرول روم کے مطابق اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 2 لاکھ 36 ہزار 725 کیوسک ہے جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 2 لاکھ 11 ہزار 870 کیوسک ہے۔
دریا سے کے بی فیڈر کو پانی کی فراہمی 7 ہزار 150 کیوسک کی جا رہی ہے، بیراج سے اکرم واہ نہر میں پانی کا اخراج 2 ہزار 230 کیوسک ہے۔ اولڈ پھلیلی نہر میں 7 ہزار 150 اور نیو پھلیلی میں 8 ہزار 325 کیوسک پانی کا اخراج کیا گیا۔
تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق آج تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھلنے سے پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک متوقع ہے۔