قومی ادارہ برائے سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے واٹس ایپ ہیکنگ اور آن لائن فراڈ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیشِ نظر شہریوں کے لیے اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ادارے کے مطابق سائبر مجرم مختلف حیلوں بہانوں سے صارفین کو جعلی لنکس، تحائف اور مبارکباد کے پیغامات کے ذریعے دھوکہ دے کر ان کے واٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔
این سی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ اگر کسی شہری کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو گھبرانے کے بجائے فوری طور پر چند آسان اقدامات اختیار کر کے اکاؤنٹ دوبارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ہدایات کے مطابق سب سے پہلے واٹس ایپ ایپ کو موبائل فون سے ان انسٹال کر کے دوبارہ انسٹال کیا جائے اور اپنا اصل فون نمبر درج کیا جائے۔ اس کے بعد واٹس ایپ کی جانب سے ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہونے والا 6 ہندسوں پر مشتمل ویریفیکیشن کوڈ درج کرتے ہی ہیکر خودکار طور پر لاگ آؤٹ ہو جائے گا، کیونکہ ایک وقت میں واٹس ایپ صرف ایک ہی ڈیوائس پر فعال رہتا ہے۔
ادارے کے مطابق اگر ہیکر نے ٹو اسٹیپ ویریفیکیشن آن کر رکھی ہو اور صارف کو پن معلوم نہ ہو تو واٹس ایپ کی جانب سے چند دن انتظار کا کہا جا سکتا ہے، جس کے بعد اکاؤنٹ دوبارہ بحال ہو جاتا ہے۔ این سی سی آئی اے نے واضح کیا ہے کہ اس دوران صارف کا اکاؤنٹ محفوظ رہتا ہے۔
این سی سی آئی اے نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم یا مشکوک لنک پر کلک نہ کریں، واٹس ایپ ویریفیکیشن کوڈ کسی کے ساتھ ہرگز شیئر نہ کریں، دو مرحلوں کی تصدیق کو لازمی طور پر فعال رکھیں اور اپنے موبائل فون اور ایپس کو ہمیشہ تازہ ترین ورژن پر اپ ڈیٹ رکھیں۔
ادارے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی مشکوک سرگرمی یا سائبر فراڈ کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے اور مزید شہریوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
THE PUBLIC POST