دونوں معروف شخصیات گزشتہ روز کراچی سے لاہور جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز میں سفر کر رہے تھے، جو طوفان کی زد میں آگئی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والا تجربہ بیان کردیا۔
عدنان صدیقی نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جو طوفان کے وقت طیارے کے اندر ریکارڈ کی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی عالمی شہرت یافتہ اداکار نے طویل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنے آخری الفاظ قلم بند کرلیے تھے، جو حادثے کے نتیجے میں آخری رسومات کے وقت پڑھ کر سنائے جاتے یا سوشل میڈیا پر وائرل ہو جاتے۔
طویل پوسٹ میں انہوں نے اس خوفناک حادثے کو کچھ اس طرح بیان کیا کہ کل، کراچی کے آسمان اور لاہور کے میدانوں کے درمیان، میں نے خود کو جنت اور زندگی کی درمیان پایا، ایک عام سفر اچانک ایک ایسے لمحے میں بدل گیا جو انسان کو اس کی بےبسی کا احساس دلاتا ہے، اسے زندگی کی اصل حقیقت دکھا دیتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اچانک جہاز میں شدید جھٹکے لگے اور مسافر خوفزدہ ہو گئے، اکثریت کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن ان سب کے درمیان ایک خاموش سا احساس تھا کہ ہم سب کسی بڑی قوت کے رحم و کرم پر ہیں۔ ان لمحوں میں میرے دل و دماغ پر صرف اہلِ خانہ اور بچے چھائے رہے۔ میں نے خود کو ہمت دیتے ہوئے ’آرم ریسٹ‘ تھاما مگر اصل گرفت اپنے خیالات، سانسوں اور ایمان پر تھی، میں نے اللّٰہ سے دعا مانگی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ جب جہاز لاہور کی زمین کو چھونے والا تھا تو اچانک ایک تیز جھٹکے کے ساتھ وہ دوبارہ آسمان کی طرف بلند ہو گیا، کپتان کو سلام پیش کرتا ہوں، حاضر دماغی سے کیا زبردست فیصلہ کیا۔
اپنے جذباتی پیغام میں عدنان صدیقی نے اعتراف کیا کہ اگرچہ فضا میں خوف چھایا ہوا تھا لیکن میں غیرمعمولی طور پر پرسکون تھا۔ میں اتنا خاموش تھا کہ میں نے فون نکالا اور ایک الوداعی پیغام لکھ دیا، تاہم جب ہمارا طیارہ لینڈ کرگیا تو اسے ڈیلیٹ کردیا۔ یہ صرف پرواز کا اختتام نہیں تھا، یہ اللّٰہ کا کرم تھا، یہ ایک طاقتور یاد دہانی کہ زندگی کتنی غیر متوقع ہے، مختصر اور انتہائی مقدس ہے، یہ ایک تحفہ ہے، برائے مہربانی اسے ضائع نہ کریں، اللّٰہ کا شکر ادا کریں۔